ا جڑتے لوگوں سے کنارا کر لیا کر جاناں
تیرے نکھار کے دن ہیں کہیں ماند نہ پڑ جائیں
ان راہ گذاروں پر ایسے نہ گھوما کر پگلی
معلوم ہے خزاں میں کیوں پتے جھڑ جائیں
تیرا یہ تبسم یہ مسکرانا یہ نگاھیں چرانا
تیری جوانی سے ٹکرا کر نہ کہیں لڑ جائیں
ھم ویسے بھی بدنام ہیں بد گمان ہیں چھوڑو
جائو کسی اور ڈگر کہیں مشکل میں نہ پڑ جائیں
ھم تیرے کیا بنیں ھم اپنے ہی نہ بن پائے کبھی
یہی بری عادت ہے کہ اڑ جائیں سو اڑ جائیں
Tags:
poetry