Top Class Urdu Poetry By Razaque Laghari



وقت تیز ہے یا میں آھستہ سے چل رہا ہوں
آگ لگے زمانہ ہوا میں کیوں اب تک جل رہا ہوں

تو ابھی کل ہی تو بچھڑا ہے جیسے صدیاں ہوں
تیرے ہاتھ چھوٹے میں ابھی تک سنبھل رہا ہوں

تیرے لیے خیر وہ تیری چاھت ہوگی لیکن
وہ رقیب لے اڑا تجھے میں تو ھاتھ مل رہا ہوں

چودھویں کا چاند تو مثال بنا ہے تیرے لیے
میں گئی شام کا سورج ہوں بس ڈھل رہا ہوں

تو پتھر کا بنا ہوا تھا اس لیے قائم بھی رہا ہے
میں موم کا تھا شاید اس لیے اب پگھل رہا ہوں





1 Comments

Previous Post Next Post