Ham Apni Qabron Main Sans Ley Rahey Hain
ہمارا خطہ وہ خطہ ہے جہاں نہ کبھی جھموریت آئی نہ مارشل لا آئی ہمارا خطہ وہ خطہ ہے جہاں نہ کبھی اسلام تھا نہ …
ہمارا خطہ وہ خطہ ہے جہاں نہ کبھی جھموریت آئی نہ مارشل لا آئی ہمارا خطہ وہ خطہ ہے جہاں نہ کبھی اسلام تھا نہ …
ہم اکثر و بیشتر چیزوں کو ایک ہی پہلو سے دیکھنے کے عادی ہیں حالانکہ ھر چیز کے پہلو یا زاویے ایک سے زیادہ ہوتے …
اسلام کی تبلیغ اور صبح سے رات تک پانچ مرتبہ نماز کا بلاوہ کیوں اپنا اثر ضایع کر چکا ہے اس کی سادی وجہ ہے وہ…
انسان کی یہ نیچر ہے کہ وہ سوال پوچھتا ہے اور اس کا جواب دینے والا بھی انسان ہی ہوتا ہے تو کیا معاملہ ہے کہ …
میرے لفظ تیرے جھٹلانے کے ڈر سے زباں سے نکلنے سے پہلے تڑپ کر مرگئے knockofart.com
اگر انسان کو دنیا میں بہتر زندگی گذارنے کے لیے جو سب سے زیادہ اھم چیز کی تلاش کرنی چاہیے یا جس کا سب سے زیا…
یہ دنیا عجیب طرز سے بنائی گئی ہے یہاں جو کسے کے لیے "ہے" وہ اس کے لیے ناکافی ہے اور یہاں وہی جو ک…
ایک دن میں اب کیا قیامت آجائے گی جو کل بچھڑنا ہے چلو آج بچھڑ جاتے ہیں
تو زندگی کے فلسفے کی طرح ہے اعتماد میں آئے دھوکے کی طرح ہے تو گلستان کو بھی بنائے ہے ریگستان…
تجھے سے ملاقات جب بند ہو گئی جینے کی راہ سب بند ہو گئی موت کھلے عام چلنے لگا جب جب چھپ کے زندگی کہیں…
وقت تیز ہے یا میں آھستہ سے چل رہا ہوں آگ لگے زمانہ ہوا میں کیوں اب تک جل رہا ہوں تو ابھی کل ہی تو بچھڑا ہے جی…
خود کو میری پلکوں میں چھپا رہنے دے یا تو خود ہی اس کی تشہیر کر میں نے تجھے اپنا خواب سمجھ…
یہ دھرم اور مذھب کا دھندہ انسانیت کے گلے کا ہے پہندہ ھر کسی کا دھرم اس کے لیے سچا قصو…
میں تھا اور ایک حسرت نامراد تجھے پانے کی نہیں اب کے تجھے بھول جانے کی حسرت تھی لیکن پہر کسی اھل علم نے رھنم…
مولانا وحید الدین خان نے اپنے کتاب ڈائری کے صفحے نمبر 216 پر ایک واقعہ نقل کیا ہے جو اس طرح ہے تین "خل…
ھجوم لوگ اکثر کہتے ہیں ریل کی دونوں پٹڑیاں ساتھ ساتھ تو چلتی ہیں لیکن کبھی آپس میں ملتی نہیں میں کہتا ہوں م…
اندھیرے میں اچانک یہ روشنی کہاں سے آگئی دیکھا تو وہ میری مزار پر آج دیا جلا گیا ہے
زندگی کیسے گذری پتا ہی نہیں چلا زندگی جیسے گذری پتا ہی نہیں چلا بس گذارتے گذارتے گذر ہی گئی زندگی ایسے گ…
دکھوں پر کسی نے ھاتھ نہ رکھا خوشیوں پر سب کی نظر تھی میرے دکھ یتیم تھے اور میری خوشیاں بیوہ …
زمانہ گھسیٹ گھسیٹ کر لے گیا اسے دکھوں نے خوشی کی مخبری کر دی